آکوپنکچر

آکوپنکچر

آکوپنکچر کیا ہے؟

آکوپنکچر چینی طریقہ علاج ہے۔ جسم کے مخصوص نقاط پر سوئیاں لگا کر علاج کیا جاتا ہے۔ جب ان نقاط پر تحریک دی جاتی ہے تو خاص قسم کے کیمیکل اعصابی نظام میں خارج ہو کر شفائی اثرات مرتب کرتے ہیں۔اور صحت بحال ہو جاتی ہے۔

آکوپنکچر علاج کیوں کریں؟

دواؤں کے مضر اثرات اور سرجری کی پیچیدگی سے بچا کر مکمل علاج مہیاکرنے کیلئے آکوپنکچر کا انتخاب سمارٹ چوائس ہے۔ آکوپنکچر سر سے پاؤں تک ہر عضو میں انرجی لیول کو ایڈجیسٹ کر کے مکمل علاج مہیا کرتا ہے اور اچھی بات یہ ہے کہ اس کے کوئی مضر اثرات بھی نہیں ہیں۔ کسی خاص بیماری کے علاج کے لئے آنے والے مریض اپنے پورے جسم میں توانائی اور زندگی کی ایک نئی لہر محسوس کرتے ہیں۔

آکوپنکچر میں بیماری کا نظریہ

جسم میں گرم اور سرد توانائی کا توازن صحت مند ہونے کی دلیل ہے۔ چینی فلسفے میں سرد توانائی کو ین اور گرم توانائی کو یینگ کہا جاتا ہے۔ ان توانائیوں کے توازن میں بگاڑبیماری کا باعث بنتا ہے۔ توازن میں بگاڑ کی کئی وجوہات ہیں مثلا

۞ گھبراہٹ، ذہنی دباؤ، جذبات، ڈپریشن، غصہ وغیرہ۔ ۞ موسمی تبدیلیاں اور گرم سرد ہونے کے اثرات

۞ حیاتیاتی عوامل مثلا بیکٹیریا یا وائرس ، پر جیوی ، جانوروں کا کاٹنا وغیرہ۔ ۞ ناموافق خوراک اور ماحول ۞ کیمیائی عوامل مثلا تیزاب ، الکحلی ، زہر ، دوائیں وغیرہ ۞ موروثی امراض ۞ غیر متوازن غذا

۞ میکانکی عوامل مثلا چوٹ،حادثہ،سرجری،کام کی زیادتی وغیرہ

بگڑے ہوئے توانائی کے توازن کو بحال کر کے ہر طرح کی بیماری اور مرض کا علاج کیا جا سکتا ہے۔

آکوپنکچر میں طریقہ تشخیص

تشخیص آکوپنکچر علاج کا بنیادی جزو ہے۔ جسم میں انرجی کے بگڑے توازن کا اندازہ مختلف طریقوں سے لگایا جاتا ہے۔ مریض کے حلیے، بات چیت، انداز نشت و برخواست، رویے، اور جلد کے رنگ وغیرہ سے انرجی کے عدم توازن کا اندازہ لگایا جاتا ہے۔ اس کے بعد جسم پر موجود انرجی کے بہاؤ کے راستوں پر موجود نقاط کو دبا کر دیکھا جاتا ہے۔ اگر کسی مقام پر مریض درد کی شکایت کرتا ہے تو اس سے پتہ لگایا جاتا ہے کہ جسم کے کس اندرونی عضو میں خرابی چل رہی ہے۔ اب جدید کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے ذریعے انرجی کے  عدم توازن کو ناپا جا سکتا ہے اور مختلف گراف بنا کر صحت اور بیماری کی کیفیتوں کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ اسی تشخیص کی بنیاد پر آکوپنکچر نسخہ تجویز کیا جاتا ہے۔ اور پھر علاج کے بعد دوبارہ ٹیسٹ کرنے سے یہ پتہ چل جاتا ہے کہ بیماری کتنے فیصد ٹھیک ہوئی ہے۔اور آئندہ علاج کا لائحہ عمل طے کیا جاتا ہے۔

کیا آکوپنکچر سے درد ہوتا ہے؟

آکوپنکچر علاج کروانے والا نیا مریض یہ دیکھ کر حیران رہ جاتا ہے کہ آکوپنکچر سوئی تو محسوس تک نہیں ہوتی اور بلا درد علاج کا یہ تجربہ وہ دوسرے مریضوں کو بھی بتاتا ہے۔اگرآکوپنکچر سوئی لگاتے وقت درد کرے تو معالج اپنے فن کا ماہر نہیں۔

آکو پنکچر سے کن بیماریوں کا علاج ہوتا ہے؟

ڈپریشن ۔ گھبراہٹ ۔ بیخوابی ۔ بلڈ پریشر ۔ دل کی شریانوں کی بندش ۔ خون کی کمی ۔ دل کا درد ۔ خوراک کی نالی کی سکڑن ۔ تیزابیت ۔ معدے اور آنتوں کا السر ۔ آئی بی ایس ۔ مزمن اسہال یا قبض ۔ سائینس کی سوزش ۔ پرانا نزلہ و زکام ۔ الرجی ۔ پھیپھڑوں کی سوزش ۔ دمہ ۔ جلدی امراض ۔ خارش ۔ چنبل ۔ پھلبہری ۔ بال گرنا ۔ جوڑوں کا درد ۔ گنٹھیا ۔ بائی کی دردیں ۔ کمر درد ۔ گھٹنے کا درد ۔ شیاٹیکا ۔ پٹھوں کا کھچاؤ ۔ سر درد ۔ درد شقیقہ ۔ اعصابی دردیں ۔ بانجھ پن ۔ زنانہ و مردانہ امراض ۔ لیکوریا ۔ بہرہ پن ۔ بھوک نہ لگنا ۔ آنکھوں کے امراض ۔ آشوب چشم ۔ سن یاس کے امراض ۔ مردانہ صحت کی کمزوری ۔ لقوہ ۔ فالج ۔ سلسل البول ۔ ذیابیطس اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے عوارضات ۔ کمزوری ۔ نفسیاتی امراض ۔ یاداشت کی کمزوری ۔ پراسٹیٹ بڑھنا وغیرہ ۔ یہ چند امراض کی فہرست ہے لیکن آکوپنکچر ایک مکمل تشخیصی اور معالجاتی سائنس ہے جس کے ذریعے ہر مرض کا علاج ممکن ہے صرف شرط یہ ہے کہ معالج اپنے فن کا ماہر ہو۔ نام نہاد آکوپنکچرسٹ اور حجاما تھراپسٹ جنہوں نے بغیر پڑھے اس علم کی پریکٹس شروع کر دی ہے انتہائی خطرناک ہو سکتے ہیں۔ لہذا علاج سے پہلے اپنے معالج کے بارے میں معلومات حاصل کر لیں۔ اس بات کو ہم ایک مثال کے ذریعے واضع کرتے ہیں۔ کسی بھی عضو یا ٹشو یا چینل میں گرم اور سرد توانائیوں کا توازن خراب ہو سکتا ہے۔ یہاں پر ہم صرف گردے کی توانائی کی کمی بیشی کی مثال پیش کرتے ہیں۔ اگر گردے کی سرد توانائی کم ہو گی تو کیا علامات پیدا ہوں گی، اگر گرم توانائی کم ہو گی تو کون سی علامات پیدا ہوں گی۔ اور اگر گردوں کی دونوں توانائیاں کم ہوں گی تو کیا علامات پیدا ہوں گی۔ توانائی کی کمی بیشی کی اور بھی کئی کیفیات پیدا ہو سکتی ہیں۔ اور اس کے علاوہ ایک عضو میں توانائی کم یا زیادہ ہو تو دوسرے اعضاء بھی متاثر ہو جائیں گے۔ یوں یہ ایک پیچیدہ نظام ہے جس کو صرف ایک ماہر آکوپنکچرسٹ ہی جان سکتا ہے۔

Kidney Yin deficient

گردے کی سرد توانائی کم ہونے سے مریض جلد تھک جاتا ہے۔ آرام کرنے اور رات کے وقت بہتر محسوس کرتا ہے۔ ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں اور فریکچر ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔دانتوں میں کھوڑ بننے لگتے ہیں۔ جسم میں خشکی ہوتی ہے اورپیشاب کم مقدار میں گاڑھا ہوتا ہے۔ ہڈیاں بھرنے لگتی ہیں اور جوڑوں میں درد ہوتا ہے۔ اعصاب کمزور ہو جاتے ہیں۔ کانوں میں شور۔ سماعت کمزور ہونے لگتی ہے۔ بال گرنے لگتے ہیں اور باریک ہو جاتے ہیں۔ مریض بلا وجہ کا خوف محسوس کرتا ہے۔ اندرونی طور پر مریض سردی محسوس کرتا ہے اور کھانے پینے اور آرام کرنے سے بہتر محسوس کرتا ہے۔ گردے کی سرد توانائی دراصل حیاتی جوہر کا سٹور ہے۔یہ توانائی قوت برداشت کی مظہر ہے۔ لہذا یہ توانائی کم ہونے سے قوت برداشت کم ہو جاتی ہے اور جلد بڑھاپا آن گھیرتا ہے۔ آکوپنکچر سائینس میں گردے کی سرد توانائی کو تقویت دے کر توازن بحال کیا جاتا ہے۔

گردے کی گرم توانائی کم ہونے سے صبح کو دن کا آغاز کرنا مشکل ہوتا ہے۔ دوپہر کو اور گرم موسم میں مریض بہتر محسوس کرتا ہے۔مریض سست ہوتا ہے۔مردوں میں ایستادگی کمزور ہوتی ہے۔ عورتوں میں ماہواری دیر سے ہوتی ہے اور بانجھ پن پایا جاتا ہے۔ یا ماہواری رک جاتی ہے۔ رات کے وقت پیشاب زیادہ آتا ہے۔ مریض سرد مزاج ہوتا ہے اور جوار درد کرتے ہیں۔ سماعت کم ہونے لگتی ہے۔ بال روکھے ہوتے ہیں اور جلد سفید ہو جاتے ہیں۔ خوف پایا جاتا ہے۔ پیشاب نکل جاتا ہے۔ مریخ آسمانی رنگ پسند کرتا ہے ۔ نمکین کھانے پسند ہوتے ہیں۔ اندرونی اور بیرونی طور پر سردی محسوس کرتا ہے۔ مریض کو پتا نہیں چلتا کہ اس کے پاؤں ٹھنڈے ہیں لیکن ہاتھ لگانے سے برف کی طرح سرد محسوس ہوتے ہیں۔ مریض ورزش کرنے سے بہتر محسوس کرتا ہے۔ اگر مریڈین ٹیسٹ میں گردے کی گرم توانائی کم آئے تو خاص آکوپنکچر پوائینٹس کو تحریک دے کر اسے درست کر دیا جاتا ہے۔

Kidney Yang Deficient
Both kidney yin and yang deficient

اگر گردے کی گرم اور سرد دونوں توانائیاں کم ہو جائیں تو مریض ہر وقت تھکا تھکا رہتا ہے۔ صرف شام تین سے سات بجے کے دوران مریض تازگی محسوس کرتا ہے۔ ایسے ہی مریضوں میں سرعت انزال کی شکایت پائی جاتی ہے۔ان توانائیوں کو بحال کئے بغیر جنسی طاقت کی دوائیاں کھانے سے مزید اعضاء کمزور ہو جاتے ہیں۔ ہڈیاں کمزور ہو جاتی ہیں۔ کانوں میں شور یا آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ایک نا معلوم سا خوف محسوس ہوتا ہے۔ ٹخنوں پر سوجن ہوتی ہے۔ پاؤں کبھی ٹھنڈے کبھی اور کبھی گرم محسوس ہوتے ہیں۔ عورتوں میں ماہواری بے قاعدہ ہوتی ہے اور بانجھ پن کی کیفیت پائی جاتی ہے۔ پیشاب بار بار آتا ہے۔ ام کمزوریوں کے نتیجے میں کئی مزمن بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ اگر زیادہ دیر تک اس کمزوری کو نظر انداز کیا جائے تو شوگر اور بلڈ پریشر جیسی بیماریاں آ گھیرتی ہیں۔ ہمارے ہاں کمپیوٹرائزڈ چیک اپ کے ذریعے ان کمزوریوں کا پتا لگا کر علاج مہیا کیا جاتا ہے۔