Helonias

Helonias

ہیلونیاس

ہروقت رحم کا احساس اورجب توجہ کسی دوسری جانب لگی ہوئی ہو تو جملہ علامات میں آرام محسوس ہوتا ہے۔-

ہیلونیاس کورحم کا ٹانک کہا جاتا ہے اوراس کی علامات عام طور پر کمی خون والی خستہ حال اوربے جان عورتوں میں پائی جاتی ہیں

بار بار اسقاط حمل، کثرت جماع، زیادہ محنت دماغی یاجسمانی، زیادہ مقدار میں خون حیض نکلتے رہنے وغیرہ سے بعض عورتوں میں اس دوا کی مخصوص علامات پیدا ہوجاتی ہیں جویہ ہیں۔

 عورت کی توجہ ہر وقت رحم پر رہتی ہے اور اسے ہر وقت رحم کا احساس رہتا ہے انقلاب الرحم واقع ہوجاتا ہے- پیٹرو میں مستقل بوجھ اور دکھن جویقینا پردرد اور پرحس رحم کی علامت ہے- کمر ، گردوں کے مقام پر اور چھوٹی کمر میں بوجھ ،جلن اورکمزوری کا احساس ہوتا ہے- عضلات جلتے اور دکھتے ہیں خصوصا دن بھر کے کام کاج کے بعد مریضہ سونہیں سکتی۔

 حیض جلد جلد اوربکثرت۔ لیکوریا اورحیض بدبودار- اعضائے تناسلی کی شدید خارش- کمرہمیشہ تھکی ہوئی

  تمام تکالیف کے ساتھ کم وبیش کمی خون ضرور موجود ہوتی ہے ضروری نہیں کہ یہ کمی خون کثرت حیض وغیرہ سے ہو بلکہ رحمی علامات کے ساتھ ویسے بھی ملتی ہے

مریضہ سیپیا کی مانند بہت چڑ چڑی، بے آرام ،ہروقت کام کاج میں لگی ہوئی- دماغی اورانقلاب الرحم کی علامات سیپیا سے ملتی جلتی ہیں

 ایک خاص علامت یہ ہے کہ جب خیال کسی دوسری طرف بٹا ہوا ہوتو رحمی اوردیگرعلامات معلوم نہیں ہوتیں- یہی وجہ ہے کہ مریضہ ہروقت کسی نہ کسی کام میں لگی رہتی ہے۔ جب ڈاکٹر مریضہ کے پاس ہو گا تو اسے اپنی تکالیف بھول جائیں گی- کیونکہ توجہ دوسری طرف لگی ہوتی ہے۔

 ذیابیطس کی علامات نمایاں طور پر ملتی ہیں مثلا پیاس زیادہ، ہونٹ خشک اور آپس میں چپکے ہوئے، پیشاب بکثرت، صاف اور شوگر- نقاہت اور کمزوری- پیشاب کے ساتھ اکثر ایلیومن آتی ہے خصوصا حمل کے دوران- گردوں کی حادیا پرانی سوزش کے ساتھ نقاہت ،غنودگی، گردوں کے مقام پر مستقل جلن وغیرہ وغیرہ ہوتی ہیں

 ہیلونیاس کی علامات بلوغت، دوران حمل اوروضع حمل کے بعد ملتی ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *